Skip to content

یورپی یونین کا میانمار کی فوج پر پابندی لگانے کا عندیہ

    برسلز ( نیوز ڈیسک) یورپی یونین نے میانمار میں بغاوت کے بعد فوج پر پابندی لگانے کا عندیہ دے دیا۔ یورپی یونین کے خارجہ امور کے نمائندے جوزف بوریل نے کہا کہ یورپی یونین میانمار میں حکومت کا تختہ پلٹنے والوں پر پابندی عائد کرنے کے لیے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے۔دوسری جانب میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ فوج نے مظاہروں کو دبانے کے لیے طاقت کا استعمال بڑھا دیا ہے، مظاہرین کے خلاف ربڑ کی گولیوں اور تیز دھار پانی کا استعمال اور انہیں ڈارنے کے لیے انتباہی فائرنگ کی جارہی ہے۔۔ گزشتہ روز نوجوان طلبہ نے ینگون شہر میں سائیکلوں کی ریلی نکالی اور سرکاری عمارت کے سامنے دھرنا دیا۔ طلبہ کے دھرنے میں شریک افراد نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر جمہوریت کی بحالی اور فوجی حکومت کے خاتمے کے نعرے درج تھے۔ اس دوران زندگی کے مختلف طبقات کے لوگوں نے فوج کے خلاف مارچ کیا۔ ادھر میانمار کی پولیس اور فوج کے اہل کاروں نے آنگ سان سو چی کی سیاسی جماعت کے صدر دفتر پر دھاوا بول دیا۔ سیاسی جماعت نیشنل   گ فار ڈیموکریسی کے ترجمان نے بتایا کہ رات گئے کی گئی کارروائی کے دوران دفتر میں کوئی نہیں تھا۔ اہل کاروں نے دفتر میں گھس کر تھوڑ پھوڑ کی۔ فوج نے اعلان کیا ہے کہ سابق حکومت کے دور میں نافذ خارجہ پالیسی کو تبدیل نہیں کیا جائے گا۔

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *