کینیڈا میں خالصتان تحریک کے سکھ رہنما کو گوردوارے کے باہر فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ہردیپ سنگھ نجر سَرے شہر میں گرو نانک سکھ گوردوارے کے صدر تھے۔ وہ خالصتان ٹائیگر فورس کے چیف بھی تھے۔پولیس کے مطابق انہیں دو نامعلوم افراد نے گوردوارے کے احاطے میں قتل کیا۔ ان کی لاش گاڑی سے برآمد کی گئی۔46 سالہ ہردیپ بھارتی پنجاب کے شہر جالندھر سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے نے بریمپٹن شہر میں خالصتان ریفرنڈم منعقد کروانے میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔بھارت کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے ان کے خلاف دہشتگرد حملوں کی سازش کرنے کے الزام میں چارج شیٹ بھی تیار کر رکھی تھی۔بھارت نے ہردیپ سنگھ کے خلاف پنجاب میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کے الزام پر کینیڈا سے کارروائی کیلئے کہا تھا۔انہیں نئی دہلی نے مطلوب ترین دہشتگرد قرار دیا تھا اور ان کی گرفتاری پر 12 ہزار ڈالر سے زائد کی انعامی رقم مقرر کی گئی تھی۔ہردیپ سنگھ کے وکیل گرپتوت سنگھ کا کہنا ہے کہ کینیڈا کی خفیہ ایجنسی نے ہردیپ سنگھ کو جان کے خطرے سے آگاہ کیا تھا۔وکیل کا مزید کہنا ہے کہ وہ اپنی حفاظت سے زیادہ اس بارے میں پریشان تھے کہ کس طرح خالصتان حاصل کیا جائے اور کس طرح ریفرنڈم منعقد کروایا جائے۔
