جرمن جریدے نے کہاہے کہ جرمن انٹیلی جنس نے بوچہ میں روسی فوجیوں کے پیغامات کی ترسیل کو روکا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق روسی فوجی مبینہ طور پر بوچہ میں ڈھائے جانے والے مظالم کے بارے میں بات چیت کر رہے تھے۔مزید یہ کہ ایسی ریکارڈنگز بھی موجود ہیں، جن سے پتا لگتا ہے کہ یوکرین کے دیگر حصوں میں بھی ایسے ہی واقعات رونما ہوئے ہیں۔ دریں اثنا جرمنی کے دو سابق وزرا نے روس کے ان مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات کی درخواست کی ہے۔ اس سے قبل ایسی سیٹلائٹ تصاویر بھی سامنے آئیں، جن میں بوچہ کی گلیوں میں لاشیں دکھائی دے رہی تھیں۔ روس کا تاہم کہنا ہے کہ یہ تصاویر یوکرین کی افواج نے بنائی تھیں۔
