اگر آج کے دور میں وکیپیڈیا میں کسی لفظ کے اندراج کو قبولیت کی مثال تصور کیا جانا چاہیے، تو دنیا کو انگریزی زبان کے اس نئے صفحے کی تلاش کرنی چاہیے جو ایک جرمن لفظ ’پوٹن فرسٹیہر‘ کے لیے مختص ہے، جس کے لفظی معنی ہیں ‘پوٹن کا ہمدرد‘ یہ اصطلاح روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے نام کو جرمن لفظ ‘فرسٹیہر‘ کے ساتھ جوڑتی ہے، جس کا مطلب ہے سمجھنے والا۔
اس کی ایک واضح مثال لفظ ‘لوگن پریسے‘ بھی ہے جو نازی دور کی ایک مشہور لیکن غیر مناسب اصطلاح ہے۔ جس کے لفظی معنی ہیں ‘جھوٹ بولنے والی پریس‘ اور اس لفظ کو ان میڈیا رپورٹس کو جھوٹا ثابت کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا جو اس دور کے نظریات سے اختلاف رکھتے تھے۔حالیہ برسوں میں، اس اصطلاح کا انتہائی دائیں بازو کی آلٹرنیٹیو فار جرمنی پارٹی اور امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کے درمیان دوبارہ استعمال شروع ہوا ہے۔
دی ایکانومسٹ کے ایک حالیہ آرٹیکل کے مطابق جب جرمن زبان میں کسی لفظ کے آخر میں فرسٹیہر لگایا جاتا ہے تو یہ عام طور پر ستم ضریفی اور خوشامد کے زمرے میں آتا ہے۔ اس کی ایک اور مثال ‘فراؤ فرسٹیہر‘ یعنی عورت کو سمجھنے والا لفظ اس مرد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جو عورتوں کے ساتھ اپنے تعلقات کی بہت زیادہ تشہیر کرتا ہو۔سیاسی منظر نامے میں یہ جذبات جرمنی کے پورے سیاسی منظر نامے میں محسوس کیے جا سکتے ہیں، خاص طور پر عوامیت پسند پارٹیوں میں۔اگرچہ کریمیا کے الحاق کے بعد کچھ سیاست دان جن پر ‘پوٹن فرسٹیہر‘ کا لیبل لگایا گیا تھا شاید پیچھے ہٹ گئے ہیں یا کم از کم عوامی سطح پر اپنی حمایت کا اظہار کرنا چھوڑ دیا ہے۔
یورپ کی بہت سی انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کی طرح اے ایف ڈی کے ارکان نے حالیہ برسوں میں روس کے ساتھ قریبی تعلقات برقرار رکھے ہیں۔ یوکرین پر حملے کے بعد تاہم اس پارٹی نے ایک ہی پوزیشن اپنانے کے لیے جدوجہد کی۔
جرمنی کی بائیں بازو کی پارٹی کی سابق شریک رہنما ساحرہ ویگنکنیٹ، پوٹن کے اقدامات کو درست ثابت کرنے کی کوشش کرنے کے لیے بھی مشہور تھیں۔ انہوں نے فروری کے ماہ میں روس کے یوکرین کے حملے سے کچھ دن قبل، ایک ٹاک شو میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ”شاید ہمیں صرف روس کو سنجیدگی سے لینا چاہیے اور اس کا احترام کرنا چاہیے کہ اس کے سیکیورٹی مفادات ہیں۔
