برسلز: یورپی ملک کی سرحد پر سینکڑوں تارکین وطن نے دھاوا بول دیا، دو ملکوں کی سیکورٹی فورسز سے جھڑپیں، متعدد افراد زخمی ہوگئے، جن میں اہلکار اور تارکین وطن دونوں موجود ہیں، ان میں کئی لہولہان دکھائی دئیے، کچھ تارکین درمیان میں بھی پھنس کر رہ گئے۔
تفصیلات کے مطابق یورپ میں داخل ہونے کے لئے مراکش اور اسپین کی سرحد پر جمع سینکڑوں تارکین وطن نے گزشتہ دو دنوں کے دوران سرحدی دیوار پار کرنے کے لئے بڑے دھاوے بولے ہیں، جن کے دوران ان کی مراکش اور اسپین کے سرحدی اہلکاروں سے جھڑپیں بھی ہوئی ہیں، دونوں ملکوں کے سرحدی اہلکاروں کی طرف سے روکنے کی کوششوں کے باوجود 850 سے زائد تارکین سرحدی دیوار پھلانگ کر اسپین کی حدود میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ حکام کے مطابق بدھ کو پہلا دھاوا بولا گیا، صبح سویرے سینکڑوں تارکین نے پہلے مراکش کے سیکورٹی اہلکاروں پر پتھراؤ شروع کیا، اور پھر ڈنڈوں کا بھی استعمال کرتے ہوئے ان پر قابو پالیا، جس کے بعد وہ آگے بڑھے، اور اسپین کی تعمیر کردہ بلند دیوار پھلانگ کر وہاں داخل ہونے کی کوشش کی۔
ہسپانوی حکام کے مطابق دھاوا بولنے والے تارکین کی تعداد ڈھائی ہزار سے زائد تھی، میلیلا میں داخلے کی کوشش کرنے والوں میں زیادہ تر افریقی تارکینِ وطن تھے۔ ہسپانوی سرحدی محافظوں نے ان غیرقانونی تارکین کو روکنے کی بھرپور کوشش کی، تاہم اس کے باوجود 500 تاکین سرحد اور وہاں لگی باڑیں عبور کرنے میں کامیاب رہے۔ اس کے بعد جمعرات کو ایک بار پھر 1200 سے زائد تارکین نے سرحدی دیوار عبور کرنے کے لئے دھاوا بولا، اور 20 فٹ بلند دیوار پار کرکے اسپین داخل ہونے کی کوشش کی، اس کوشش میں بھی 350 تارکین میلیلا میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ہسپانوی حکام کا کہنا ہے کہ ان غیرقانونی تارکین نے اہلکاروں پر پتھراؤ کیا، جبکہ دیوار پار کرنے کے لئے ہک اور ڈنڈے استعمال کررہے تھے، اس دوران 16 ہسپانوی اہلکار زخمی ہوگئے، دوسری طرف زخمی تارکین وطن کی تعداد 50 بتائی جارہی ہے، ان میں سے کئی کو اسپتال منتقل کرنا پڑا ہے، دوسری طرف مراکش کی سرحدی فورسز نے بعد میں آپریشن کرکے سرحد پر جمع تارکین کو بسوں میں بھر کر دور منتقل کردیا ہے۔
