میڈرڈ: یورپی ملک اسپین میں بھی مہنگائی کا جن بے قابو ہوچکا ہے ، جس پر لوگ اور ڈرائیور احتجاج اور ہڑتالوں کے ذریعہ ردعمل ظاہر کررہے ہیں، ہڑتالوں سے سپرمارکیٹوں کو سپلائی میں خلل پڑنے لگا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسپین میں تیل سمیت مختلف اشیاکی بڑھتی قیمتوں کے خلاف اختتام ہفتہ کئی شہروں میں مظاہرے ہوئے ہیں، جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، اور حکومت سے مہنگائی پر قابو پانے کا مطالبہ کیا، یہ مظاہرے دائیں بازو کی انتہا پسند جماعت ’’واکس پارٹی‘‘ کی کال پر کئے گئے، جو مہنگائی سے پریشان عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہے، میڈرڈ کے سٹی ہال پر ہوئے مظاہرے میں سینکڑوں افراد نے حکومت کیخلاف نعرے لگائے ، اور مطالبہ کیا کہ ان کے بجلی و گیس بلوں میں کمی لائی جائے، تیل سستا کیا جائے۔
دوسری طرف اسپین کے ٹرک ڈرائیوروں نے غیر معینہ ہڑتال شروع کردی ہے، جس سے اب سپر مارکیٹوں میں سپلائی بھی متاثر ہونے لگی ہے، اور شیلف خالی ہورہے ہیں، ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ اتنا مہنگا تیل خرید کر گاڑیاں چلانا ان کے بس میں نہیں، اس ہڑتال سے کئی شہروں میں تازہ اشیا کی سپلائی متاثر ہورہی ہے، اس دوران اسپین کی دو بڑی یونینوں UGT اور CCOO نے بھی 23 مارچ کو ملک گیر ہڑتال کی کال دیدی ہے، اس حوالے سے اسپین کے وزیر ٹرانسپورٹ Raquel Sánchez کا کہنا ہے کہ حکومت ہڑتال کرنے والے ٹرک ڈرائیوروں کے چھوٹے سے گروپ کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گی، جو انتہا پسندانہ روئیے کا مظاہرہ کررہے ہیں، حکومت اشیا کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لئے پولیس استعمال کرنے کا آپشن اپنا سکتی ہے، اور اس کیلئے 23 ہزار اہلکار تیار رکھے گئے ہیں۔
