Skip to content

روسی فوجیوں کی لاشیں آوارہ کتوں کی غذا بننے لگیں، یوکرینی جنرل

    ایک یوکرینی جنرل نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی سرزمین پر مارے جانے والے روسی فوجیوں کی لاشیں نہ اٹھائے جانے کے بعد یہ آوارہ کتوں کی غذا بننے لگیں۔خیال رہے کہ روسی فورسز نے اس وقت بحیرہ اسود کے اہم شپنگ مرکز میکولائیو شہر کا گھیراؤ کرلیا ہے اور یہی شہر کریملن کے لیے اس وقت ہدف بھی ہے۔ اس شہر کے دفاع پر مامور یوکرینی جنرل ڈیمیٹرو مارچینکو نے کہا ہے کہ اگر روسی یہاں حملے کریں گے تو وہ مزید آوارہ کتوں کی غذا بنیں گے۔
    جنرل ڈیمیٹرو مارچینکو نے کہا ہے کہ ہر ایک یوکرینی شہری کے بدلے میں وہ اور اس کے ساتھی 10 روسیوں کو قتل کریں گے۔
    اس شہر پر پہلے ہی ایک روسی حملے کو پسپا کی جاچکا ہے اور اس حوالے سے یوکرینی جنرل دعویٰ کیا کہ اس شہر میں روسی فوجیوں کی لاشیں بکھری پڑی ہیں۔غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوکرینی جنرل کا کہنا تھا کہ یہ کہنا تو مناسب نہیں، لیکن یہاں ان کی لاشیں آوارہ کتوں کی غذا بنی ہوئی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم اس وقت ان روسیوں کی لاشیں بھی نہیں اٹھاسکے کیوں کہ اس علاقے میں روسی فوج کی گولہ باری مسلسل جاری ہے۔
    ساتھ میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم یہ یقین دہانی کرواتے ہیں کہ جو گرفتاری دے گا ہم اسے قتل نہیں کریں گے اور اسی طرح ایسے روسی ٹینک جو اپنی گن کا سمت کو ہماری طرف سے دور کرکے ہماری جانب آئیں گے انہیں اور اس کے عملے کو بھی نقصان نہیں پہنچایا جائے گا، ان کے خلاف ٹرائل ہوگا، لیکن وہ زندہ رہیں گے مگر دیگر فوجی کتوں کا کی غذا ہی بنیں گے۔

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *