رپورٹ نمائندہ خصوصی مطیع اللہ
جرمنی سے ملک بدری رکوانے کے لیے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ ڈیپوٹیشن سینٹرسے جیلوں کے سامنے منتقل کردیا
مظاہرین نے نئے منتخب حکومت و سیاسی جماعتوں کے قائدین سے مطالبہ کیا کہ ملک بدری کے عمل کو فوری روکا جائے بصورت دیگر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف صوبائی و وفاقی پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کو ریکارڈ کرایا جائے گا تاکہ مشترکہ حکومت کو ان کے معاہدے یاد کروائے جاسکے
جرمنی کے شہر Darmstad میں بیدخلی کے خلاف حراستی مرکز کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مختلف انسانی حقوق کے تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ مظاہرے میں انسانی حقوق کی تنظیمیں Hessen Pflichtungrat اور Community For All شامل تھے،
مقررین نے بیدخلی کے عمل کے خلاف شدید الفاظ میں مذمت کی۔مقررین نےجرمنی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملک بدری کے عمل کو روکا جائےیہ اقدام انتہائی افسوسناک اور ظالمانہ اقدام ھے۔ ہم ہیں پاکستان تنظیم کی جانب سے مقررکردہ مظاہرے میں انسانی حقوق کے کام کرنے والی خاتون ڈور، پیٹرک، ہم ہیں پاکستان تنظم کے چئیرمین محمود سید ، سوشل ورکر ثمر خان اور ویگر نے خطاب کرتے ہوئے ملک بدری کے ملک بدری کے عمل شدید الفاظ میں مذمت کی اور حکومت کو نئے پالیسی جلد نافذ کرنے پر زور دیا،
ثمر خان نے کہاکہ پاکستانی تارکین وطن کی جرمنی سے ملک بدری کے عمل میں تیزی لائی گئی ماہانہ درجنوں پاکستانیوں کو ملک بدری کیا جارہا ھے جو انتہائی افسوسناک عمل ھے ہم مشترکہ حکومت کو تارکین وطن حقوق یاد دلانے کےلیے مجبوراً صوبائی و وفاقی پارلیمنٹ کے سامنے اپنا ریکارڈ کروانے پر مجبور ھونگے
